
یوم مادر (Mother’s Day) کیا ہے اور کیوں منایا جاتا ہے؟
یوم مادر (Mother’s Day) ایک ایسا عالمی دن ہے جس میں ماں کی عظمت، مامتا اور معاشرے میں ان کے کردار کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے۔ اس موقع پر دنیا بھر میں لوگ اپنی ماؤں کو خصوصی محبت اور شکریہ کا احساس دلاتے ہیں۔ ماں وہ ہستی ہے جس کے کندھوں پر آئندہ نسلوں کی تعمیر کی اہم ذمہ داری ہوتی ہے اور جو بے لوث محبت کے ساتھ اولاد کی پرورش کرتی ہے۔ یوم مادر (Mother’s Day) منانے کا مقصد اسی بے مثال رشتے کی قدر کرنا اور معاشرے کی اس بنیادی ستون کو سلام پیش کرنا ہے۔
یوم مادر (Mother’s Day) کی تاریخ
جدید یوم مادر (Mother’s Day) کی بنیاد تقریباً ایک صدی قبل رکھی گئی۔ 1908 میں امریکی خاتون اینا ہاروس (Anna Jarvis) نے سب سے پہلے اپنی والدہ کی یاد میں یہ دن منایا اور اس کی باقاعدہ شروعات کی کوششیں کیں- ان کی کاوشوں کے نتیجے میں 8 مئی 1914 کو امریکی صدر ووڈرو ولسن نے مئی کے دوسرے اتوار کو یوم مادر (Mother’s Day) قرار دیا، اور یوں اسے سرکاری طور پر تسلیم کرلیا گیا۔ بعد ازاں دنیا کے دیگر ممالک نے بھی ماؤں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے یہ دن منانا شروع کیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اینا ہاروس چاہتی تھیں کہ یہ دن ایک مقدس جذبے سے منایا جائے نہ کہ تجارتی رنگ میں، مگر وقت کے ساتھ ساتھ یہ تہوار کارڈز، تحائف اور کاروباری مہمات کا حصہ بھی بن گیا ہے۔
یوم مادر (Mother’s Day) اور معاشرے میں ماں کا مقام
ماں خاندان کی بنیاد اور معاشرے کی اولین درسگاہ ہے۔ ایک مشفق ماں اپنی اولاد کی نہ صرف جسمانی پرورش کرتی ہے بلکہ ان کی اخلاقی تربیت اور کردار سازی میں بھی مرکزی کردار ادا کرتی ہے۔ آئندہ نسل کے خیالات اور مزاج کی تشکیل میں ماں کا حصہ سب سے زیادہ ہوتا ہے، اسی لیے ماں کو معاشرے کا وہ ستون کہا جاتا ہے جسے کوئی دوسرا رشتہ پورا نہیں کر سکتا۔ ماں اپنی بے لوث محبت اور صبر و قربانی کے باعث پورے معاشرے کے لیے ایک مثالی کردار بن جاتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ماں ہم سب کے لیے ایک شفقت بھری پناہ گاہ ہے اور ہمارے سر کا تاج ہے۔
یوم مادر (Mother’s Day) اور ماں کی بے لوث محبت اور قربانیاں
ماں کی محبت دنیا کی سب سے خالص اور بے غرض محبت ہے۔ مشہور کہاوت ہے کہ “بے لوث محبت، شفقت، اپنائیت اور قربانی کا دوسرا نام ماں ہے”– ماں اپنی راحتیں اولاد پر نچھاور کرتی ہے؛ خود بھوکی رہ کر بچوں کو کھلاتی ہے، راتوں کی نیند قربان کر کے بچوں کی بیماریاں جھیلتی ہے اور زندگی بھر اپنے حصے کی خوشیاں اولاد پر وار دیتی ہے۔ حقیقت میں ماں کی محبت کو کسی پیمانے سے ناپا نہیں جا سکتا اور نہ ہی الفاظ میں پوری طرح سمویا جا سکتا ہے- ماں کی دعائیں اولاد کے لیے ڈھال بن جاتی ہیں اور اس کی شفقت بھری مسکراہٹ دنیا کے ہر دکھ کا مداوا بن سکتی ہے۔
یوم مادر (Mother’s Day) اور اسلام میں ماں کا مرتبہ
اسلام نے ماں کے مقام کو انتہائی بلند رکھا ہے اور ماؤں کے ساتھ حسنِ سلوک کی بار بار تاکید کی ہے۔ قرآن مجید میں ارشاد ہے کہ والدین میں سے کوئی ایک یا دونوں بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو انہیں اُف تک نہ کہو اور نرمی سے بات کرو (سورۃ بنی اسرائیل 17:23)۔ احادیثِ مبارکہ میں رسول اللہ ﷺ نے ماں کی خدمت کو باپ سے بھی زیادہ اہم قرار دیا ہے۔
ایک صحابی کے پوچھنے پر آپ ﷺ نے تین بار فرمایا کہ تمہاری محبت و حسن سلوک کی سب سے زیادہ حق دار “تمہاری ماں” ہے، پھر چوتھی بار فرمایا “تمہارے والد”۔ ایک اور حدیث میں آپؐ نے ارشاد فرمایا کہ “جنت ماں کے قدموں تلے ہے” یعنی ماں کی خدمت اور رضا میں ہی انسان کے لیے جنت کی ضمانت مضمر ہے۔ گویا اسلام میں ماں کی محبت اور خدمت کو عبادت کا درجہ حاصل ہے اور ہر مسلمان کا ایمان ہے کہ ماں کے ساتھ نیکی کرکے وہ اللہ کی رضا پا سکتا ہے۔
دنیا بھر میں یوم مادر (Mother’s Day) کے انداز
یوم مادر (Mother’s Day) دنیا کے مختلف ممالک میں مختلف تاریخوں اور روایات کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ زیادہ تر ممالک مثلاً امریکہ، پاکستان، کینیڈا اور چین وغیرہ میں یہ مئی کے دوسرے اتوار کو منایا جاتا ہے۔ برطانیہ میں یہ روایت قدرے پرانی ہے جہاں “مدرنگ سنڈے” کو روزوں کے چوتھے اتوار (مارچ میں) ماؤں کا دن منایا جاتا رہا ہے۔ بیشتر عرب ممالک مثلاً مصر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں یہ دن 21 مارچ کو منایا جاتا ہے جو کہ بہار کا آغاز بھی ہوتا ہے۔
لاطینی امریکی ممالک میں بھی مختلف روایات ہیں؛ مثال کے طور پر میکسیکو میں یوم مادر (Mother’s Day) ہر سال 10 مئی کو منایا جاتا ہے اور روایتی طور پر صبح سویرے بچے ماؤں کو جگا کر گیت (مثلاً “لاس مانیا نیٹاس”) گا کر انہیں سرپرائز دیتے ہیں۔ اسی طرح ارجنٹینا واحد ملک ہے جہاں یہ دن اکتوبر کے تیسرے اتوار کو منایا جاتا ہے، جس کی وجہ ایک پرانی مذہبی روایت ہے۔ ہر ملک کی ثقافت کے لحاظ سے طریقۂ جشن الگ ہو سکتا ہے لیکن مقصد سب کا ایک ہی ہے: ماں سے محبت کا اظہار اور اس کی عظمت کا اعتراف کرنا۔
یوم مادر (Mother’s Day) کو کیسے منائیں؟
یوم مادر (Mother’s Day) منانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اپنی ماں کو خصوصی محسوس کروایا جائے۔ معمول سے ہٹ کر کچھ ایسا کریں جو ان کے چہرے پر مسکراہٹ لے آئے: مثلاً صبح سویرے ان کے لیے ناشتہ تیار کریں، گھر کے کاموں میں ان کی مدد کریں، یا انہیں محبت بھرا کارڈ اور تحفہ دیں۔ بہت سے لوگ اس دن اپنی ماؤں کو کھانے پر باہر لے جاتے ہیں یا گھر پر ان کی پسند کا کھانا بناتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یوم مادر (Mother’s Day) پورے سال کا مصروف ترین دن ہوتا ہے جب ریسٹورانٹس میں بے انتہا بھیڑ دیکھی جاتی ہے-
اگر آپ دور ہیں تو فون یا ویڈیو کال کے ذریعے ماں کو یاد کریں؛ ایک پیغام، ایک دعا یا شکریے کے چند الفاظ بھی ماں کے دل میں خوشی بھرنے کے لیے کافی ہیں۔ سب سے بڑھ کر، خلوص دل سے اپنی محبت اور تشکر کا اظہار کریں کیونکہ ماں کے لیے اولاد کی محبت ہی سب سے بڑا تحفہ ہے۔
یوم مادر (Mother’s Day) اور ماں اور اولاد کے رشتے کی اہمیت
ماں اور بچے کا رشتہ دنیا کے ہر رشتے سے انوکھا اور گہرا ہوتا ہے۔ یہ تعلق بچے کی شخصیت کی بنیاد بناتا ہے اور اسے اعتماد اور تحفظ کا احساس دیتا ہے۔ جس بچے کو ماں کی محبت و توجہ وافر ملتی ہے وہ زندگی کے نشیب و فراز کا بہتر مقابلہ کر پاتا ہے کیونکہ اسے معلوم ہوتا ہے کہ ایک ہستی بے غرض ہو کر اس کے ساتھ کھڑی ہے۔
دوسری طرف ماں کو بھی اپنی اولاد کے سہارے اور محبت کی ضرورت ہوتی ہے؛ اولاد کی خوشی ماں کی خوشی اور اولاد کا دکھ ماں کا دکھ بن جاتا ہے۔ اس لیے اس رشتے کی اہمیت کو سمجھنا اور اسے مضبوط بنانا نہایت ضروری ہے۔ ایک اچھی ماں اپنے بچوں کے لیے سراپا دعا ہوتی ہے اور ایک فرمانبردار اولاد اپنی ماں کے لیے راحتِ قلب بن جاتی ہے۔
یوم مادر (Mother’s Day) اور ماں کے ساتھ تعلق بہتر بنانے کے مشورے
اولاد اور ماں کے درمیان تعلق کو مزید بہتر اور گہرا بنانے کے لیے چند سادہ مگر مؤثر اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔ سب سے پہلے تو اپنی ماں کے ساتھ وقت گزاریں؛ مصروف زندگی میں سے کچھ لمحات نکال کر ان سے بات کریں، ان کی دن بھر کی باتیں سنیں اور اپنے دل کی باتیں ان سے شیئر کریں۔ ان کے تجربات اور نصیحتوں کو غور سے سنیں اور اہمیت دیں تاکہ انہیں محسوس ہو کہ آپ ان کی قدر کرتے ہیں۔ روزمرہ کے چھوٹے کاموں میں ان کی مدد کریں، چاہے وہ کچن کا کام ہو یا کوئی اور ذمہ داری – آپ کی معمولی معاونت بھی انہیں خوشی دے گی۔
اپنی ماں سے محبت کا اظہار صرف خاص موقعوں پر نہیں بلکہ اکثر کریں؛ گاہے بگاہے انہیں گلے لگائیں، ان کی خیریت دریافت کریں اور “میں آپ سے محبت کرتا ہوں / کرتی ہوں” جیسے الفاظ کہنے سے نہ ہچکچائیں۔ اگر کبھی کوئی غلط فہمی یا ناراضگی ہوجائے تو معذرت کرنے اور معاف کرنے میں پہل کریں کیونکہ رشتوں میں درگزر بہت ضروری ہے۔ یاد رکھیں کہ ماں نے عمر بھر ہماری خوشی کے لیے سمجھوتے کیے ہیں، لہٰذا بڑھاپے میں ان کا خیال رکھنا، ان کی بات برداشت کرنا اور انہیں عزت دینا ہمارا فرض بھی ہے اور قرض بھی۔ محبت، احترام اور صبر وہ کنجیاں ہیں جن سے آپ اپنی ماں کا دل ہمیشہ کے لیے جیت سکتے ہیں۔
ہر روز یوم مادر (Mother’s Day) – اختتامیہ

اگرچہ سال میں ایک دن مخصوص طور پر ماؤں کے نام کیا جاتا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ماں جیسی ہستی کے لیے سال کا ہر دن ہی مخصوص ہونا چاہیے۔ اکثر کہا جاتا ہے کہ “ہر دن ماں کا دن ہے” اور یہ بات بالکل درست ہے۔ ہمیں اپنی ماں کے ساتھ محبت اور احترام کا تعلق صرف یوم مادر (Mother’s Day) پر نہیں بلکہ ہر روز قائم رکھنا چاہیے۔ یوم مادر (Mother’s Day) محض ایک یاد دہانی ہے کہ ہم اپنی ماں کی قربانیوں اور محبتوں کا اعتراف کریں، مگر ماں تو وہ ہے جو ہر لمحہ ہمارے لیے محبت اور دعا لیے ہوتی ہے۔
اس لیے ضروری ہے کہ ہم سال کے باقی دنوں میں بھی اسی جذبے کے ساتھ ان کی خدمت اور دلجوئی کرتے رہیں۔ آخر میں، دل سے نکلے چند لفظ ماں کے نام: اے میری ماں! تیرے بغیر میری زندگی کچھ بھی نہیں۔ تیری محبت کا قرض میں کبھی نہیں چکا سکتا، لیکن میں ہر دن تیری عزت اور خوشی کے لیے کوشش کرتا رہوں گا۔ یوم مادر (Mother’s Day) ہمیں یہی پیغام دیتا ہے کہ ماں کا احترام، محبت اور خیال ہر دن کیا جائے – کیونکہ ماں حقیقت میں ہر دن کے جشن کی مستحق ہے۔